Monday, April 30, 2012

Nawaz Sharif VS Rehman Malik

Source Link: http://www.jasarat.com/unicode/detail.php?category=3&newsid=99156


واز شریف بتائیں 32 ملین ڈالر کہاں سے آئے؟ نیب کو ریفرنس بھیج رہے ہیں: رحمن ملک
 2012-04-29 00:00:00 PST

-اسلام آباد (خبرایجنسیاں)وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف 6 ارب روپے کے ڈیفالٹر تھے، تحقیقات شروع ہوئیں تو فاروق لغاری کے ساتھ مل کر پہلا این آر او کیا، قوم کو بتائیں کہ 32 ملین ڈالر کہاں سے آئے، شریف برادران کے خلاف منی لانڈرنگ اور کرپشن کے تمام ثبوت میرے پاس ہیں، پارلیمنٹ میں بھی لے کر جاؤں گا، پہلاریفرنس نواز شریف کے خلاف نیب کو بھیج رہا ہوں، شریف برادران کے ساتھ کسی بھی چینل پر بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہوں۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ آج جو انکشاف کروں گا ‘اگر اس کا ایک لفظ بھی غلط ہوا تو پھانسی چڑھنے کو تیار ہوں، نواز شریف نے مجھے منہ کھولنے پر مجبور کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ آج میں نوازشریف کے خلاف ثبوت فراہم کروں گا، مہران بینک میں نوازشریف کی کرپشن کا ثبوت موجود ہے، نواز شریف نے پہلا این آر او فاروق لغاری کے ساتھ مل کر نافذ کیا۔ رحمان ملک نے میڈیا کو بتایا کہ نواز شریف 6 ارب کے ڈیفالٹر تھے، تحقیقات شروع ہونے پر فاروق لغاری کے ساتھ این آر او کیا، دوسرا این آر او نواز شریف نے پرویز مشرف کے ساتھ کیا، نواز شریف نے کہا کہ جو پرویز مشرف کے زیر اہتمام انتخابات لڑے وہ غدار ہوگا۔وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ شریف برادران کی کرپشن کے تمام ثبوت میرے پاس ہیں، میاں صاحب قوم کو بتائیں 32 ملین ڈالرکہاں سے آئے، برطانوی عدالت نے شریف برادران کے ڈیفالٹر ہونے کا فیصلہ دیا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف میں پہلا ریفرنس نیب کو بھیج رہا ہوں، ان کے خلاف ثبوت پارلیمنٹ میں بھی لے کر جاؤں گا، یہ ثبوت پہلے بھی لاسکتا تھا مگر سیاسی فضا خراب نہیں کرسکتا تھا، مجھے صدر اور وزیر اعظم نے یہ ثبوت پہلے سامنے لانے سے منع کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کے ثبوت بھی موجود ہیں، صحافی کے سوال کہ آپ نے اتنے عرصے سے کرپشن کے ریکارڈ کیوں چھپا کر رکھے؟ کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے ذاتی طور پر ثبوت اکھٹے کیے، دیر آید درست آید۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ نواز شریف ہر وہ کام کرنے کو تیار ہیں جس سے وہ ہماری حکومت گراسکیں، نواز اور شہباز شریف کے ساتھ کسی بھی چینل پر بیٹھ کر بات کرنے کی لیے تیار ہوں۔علاوہ ازیںوزارت داخلہ میں گلگت بلتستان میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ سید مہدی شاہ کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ناٹو سپلائی کی بحالی کیلئے کوشاں ہونے کے باعث مجھ سمیت صدر‘ وزیراعظم‘ فوجی قیادت کے دو اعلیٰ افسران اور مولانا فضل الرحمن القاعدہ اور تحریک طالبان کی ہٹ لسٹ پر ہیں‘ سربجیت سنگھ کی معافی کیلئے بھارتی وفد کو باضابطہ طور پر رحم کی اپیل کرنے کا کہا ہے‘ شاہ زین بگٹی کو عدالتی احکامات پر گرفتار کیا گیا ہے‘ پاکستان اور بھارت نے کسی بھی واقعہ کے رونما ہونے کی صورت میں تحقیقات سے قبل ایک دوسرے پر الزام تراشی نہ کرنے پر اتفاق کر رکھا ہے۔ 


 ET

No comments:

Post a Comment