Monday, April 9, 2012

فوج کو بھارت سے تعلقات پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے

SALAM,

PLS CLICK TO READ:

http://www.jasarat.com/unicode/detail.php?category=3&newsid=96624



-لاہور (آئی این پی/ٹی وی رپورٹ )وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر مملکت کی ڈاکٹر منموہن سنگھ کے ساتھ ملاقات میں کشمیر سمیت تمام امور پر بات چیت کی گئی ہے اور دورہ کامیاب رہا ہے ، سیاسی جماعتیں اور حکومت بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتی ہے، پاک فوج کو بھی بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے ،امر یکا بھی بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کا حامی ہے ‘ امر یکا اور بھارت حافظ سعید کے خلاف ثبوت دیں قانون کے مطابق کارروائی کر یں گے، چین نے بھی پاکستان کو بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کا مشورہ دیا ہے ‘آئی ایس آئی میں کوئی سیاسی ونگ ہے اور نہ ہی کوئی سیاسی ونگ ہوناچا ہیے ‘ شہبازشریف کے ساتھ آج توانائی کانفرنس میں ملاقات کے بعد معاملات درست ہو جائیںگے۔ وہ اتوار کولاہور میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ صدر آصف علی زرداری کا دورہ بھارت انتہائی کامیاب رہا ہے اور اس دور ے کے دوران صدر آصف علی زرداری اور ڈاکٹر منموہن سنگھ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں مسئلہ کشمیر سمیت تمام امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور پیپلزپارٹی کی حکومت بھارت کے ساتھ تمام معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتی ہے ، پاکستان اور بھارت میں بہتر تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں اور اس سے تجارت کو فروغ ملے گا اور یقینا دونوں ملکوں میں خوشحالی بھی آئے گی ۔ایک سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھاکہ حافظ سعید کامعاملہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے اس پر امریکا یا بھارت کی کوئی ڈکٹیشن قبول نہیں کی جائے گی اور اگر امریکا یا بھارت کے پاس حافظ سعید کے متعلق کوئی ثبوت ہیں تو وہ پاکستان کو فراہم کرے اور جب پاک بھارت سیکرٹری خارجہ کی بات چیت ہو گی تو پاکستان اس معاملے کو ضرور اٹھائے گا۔ان کاکہنا تھاکہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے اور ہم کسی کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کرے ،حسین حقانی کے متعلق سوال کے جواب میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کاکہنا تھاکہ میں اب بھی کہتا ہوں کہ میمو سکینڈل کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں لیکن جہاں تک حسین حقانی کا بیرونی ملک جانے کا تعلق ہے تو یہ تاثر درست نہیں کہ حکومت نے حسین حقانی کو فرار کرایا ہے۔ انہوںنے کہاکہ امریکا ، ایساف اور ناٹوکے ساتھ تعلقات کا پارلیمنٹ جائزہ لے رہی ہے اور پارلیمنٹ جو بھی فیصلہ کرے گی وہی حکومت کا بھی موقف ہو گا ۔انہوںنے کہاکہ سیاست میں گرمی سردی ہوتی رہتی ہے مگر اخلاقیات کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑ نا چاہیے اور آج انرجی کانفرنس میں شہبازشریف سے ملاقات ہو گی جس میں بہت سے معاملات بہتر ہو جائیںگے اور ہم بجلی کا مسئلہ تمام صوبائی حکومتوں اور ماہرین کی مشاورت سے حل کرنا چاہتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment